👇🏻مدیر مسئول ماہنامہ ارشدیہ ممبئی👇🏻
✍🏻ازمحمدعارف رضانعیمی ارشدی مرادآبادی
وقت ہی زندگی ہے - اسے بہتر طور پر استعمال کرکے ہم کامیاب ہو سکتے ہیں - اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم وقت کی اہمیت کو سمجھیں - وقت ضائع کرنے والے عناصر کا جائزہ لیں - وقت کو بہتر طور پر استعمال کرنے کے لئے حکمت عملی تیار کریں اور اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں -
وقت کی اہمیت اور قدر وقیمت : وقت ایک بے مثال ذریعہ اور وسیلہ ہے - یہ فوری ضائع ہونے والی ایسی چیز ہے جسے نہ چھوا جاسکتا ہے اور نہ ہی اسے کسی طریقے سے ذخیرہ کیا جاسکتا ہے - یہ برف کی طرح ہے کہ اگر آپ استعمال نہ کریں اور باہر رہنے دیں تو پگل جائے گا - وقت کا کوئی نعم البدل نہیں ہے - اسے آپ پیشگی استعمال نہیں کر سکتے اور نہ ہی پیشگی ضائع کر سکتے ہیں - اسے آپ ضائع کردیں گے تو تسلسل وقت کے باعث اگلے لمحات آجائیں گے - بہر حال آپ گزارے ہوئے لمحات کو پکڑ نہیں سکتے - آپ دو اوقات کے درمیان کوئی رکاوٹ پیدا کرکے فاصلہ بھی نہیں کر سکتے - کیونکہ یہ تسلسل کے ساتھ آرہا ہے اور تسلسل کے ساتھ جارہا ہے - جس انداز سے سورج ار چاند کو اپنے امور سے اور زمین کو اپنی گردش سے نہیں روکا جاسکتا اسی طرح سے وقت کو اپنے تسلسل سے نہیں روکا جا سکتا - جو وقت گزر جاتا ہے وہ گزرا وقت کہلاتا ہے ؛ اس کے بارے میں افسوس کے لئے بیٹھ جانا بھی وقت ضائع کرنے کا باعث ہوتا ہے - جو وقت آیا نہیں ہے اس کے بارے میں سو چا جاسکتا ہے اور منصوبہ بندی کی جا سکتی ہے - مگر اسے استعمال نہیں کیا جا سکتا - جو وقت قابل استعمال ہے وہ یہی ہے جو آپ اس وقت گزار رہے ہیں - گھڑی کی جانب دیکھئے ؛ کتنی تیزی کے ساتھ لمحے گزر رہے ہیں اور ہماری مقررہ زندگی کم ہو رہی ہے - 
وقت کو نہ خرید دا جاسکتا ہے اور نہ ہی فروخت کیا جاسکتا - اسے نہ تو کرایہ پر لے سکتے ہیں اور نہ ہی کرائے پر دے سکتے ہیں - اور نہ ہی مقررہ وقت (زندگی) سے زیادہ حاصل کیا جاسکتا ہے - وقت ہر انسان کی اپنی متاع ہے - ہر انسان جو صبح اٹھتا ہے ؛ چاہے وہ غریب ہو یا امیر ؛ چھوٹا ہو یا بڑا - اسے چوبیس گھنٹے کی از خود خرچ ہونے والی تھیلی سونپ دی جاتی ہے - ہر زندہ انسان یہ چوبیس گھنٹے کی تھیلی جو کہ اسے دوسرے انسانوں کے مساوی ملی ہے - اپنے بہترین مفاد میں استعمال کرسکتا ہے - اور اسے ضائع بھی کر سکتا ہے اور اپنے آپ کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے - اس معاملے میں انسان کو اپنے مفاد کو دیکھنے کی ضرورت ہے -
وقت کی طلب زیادہ ہے - اس کی رسد غیر لچکر ار ہے - اس رسد کو طلب کے مطابق نہیں لایا جاسکتا - طلب اور رسد کے بازار میں اس وقت کی کوئی قیمت بھی نہیں ہے - البتہ اس کی اہمیت ہر انسان کے لئے مقصد زندگی کے ساتھ ساتھ ہے -

ہر چیز کے لئے وقت کی ضرورت ہے - ہر کام کسی نہ کسی وقت پر ہوتا ہے ؛ ہر کام اور ہر سر گرمی کے لئے وقت کی ضرورت ہوتی ہے ؛ انسان کے پاس وقت کو بہتر استعمال کرنے کے وسائل بھی کم ہیں ؛ اسے ہمیشہ قلت وقت کی شکایت رہتی ہے - وہ بہت سارے کام فرصت کے اوقات میں کرنا چاہتا ہے - مگر یہ زندگی ہے کہ اس میں اسے فرصت کا کوئی لمحہ میسر نہیں آتا - اس نے دنیا میں اپنے آپ کو اس قدر الجھا لیا ہے کہ اب اسے فرصت تو صرف قبر ہی میں ملے گی - لیکن وہ قبر کے معاملات پر غور ہی نہیں کرتا -
اگر انسان اپنی زندگی کے ہر دن کو آخری دن سمجھے اور ہر لمحہ جواب وہی کے احساس کے ساتھ گزارے تو بہت سارے کام اس احساس کے باعث قوت عمل پیدا ہونے کی وجہ سے پورے ہو جائیں گے - وقت کو دولت اور سونا کہنا بھی وقت کی ناقدری ہے - دولت اور وقت دونوں حضرت انسان کے لئے نعمتیں ہیں - دولت ظاہری چیز ہے - یہ کسی کو کم اور کسی کو زیادہ ملتی ہے لیکن زندگی میں چوبیس کھنٹے ہر انسان کو مساوی ملتے ہیں -

ہر انسان کے پاس جو زندگی ہے ؛ وہ آج کی زندگی ہے ؛ آج کل ہم نے دفتر اور کاروبار کے اوقات کو ہی اصل زندگی سمجھ رکھا ہے - زندگی اس سے کافی زیادہ ہے جو کہ دفتر سے باہر گزرتی ہے - ہم میز ؛ کرسیوں ؛ فائلوں ؛ نوٹس ؛ خلاصوں ؛ رپورٹوں ؛ نفع ؛ سیٹھ ؛ افسر اور صاحب کے غلام ہو کر رہ گئے ہیں -

ہماری مصروفیات محض انہیں خوش رکھنے کی حد تک رہ گئی ہیں - ہم نے ان کے لئے اپنی آخرت کو تباہ کرنے کا راستہ اپنا یا ہوا ہے - ہمیں وقت کے بارے میں احساس پیدا کرنے کی ضرورت ہے - ﷲ پاک مجھے اور تمام قوم مسلم کو وقت کو اچھی طرح گزار نے کی توفیق عطا فرمائے اور وقت کی اہمیت سمجھ نے کی توفیق و رفیق عطا فرمائیں  - آمین اللہم آمین بجاہ سید المرسلین صلیﷲ تعالیٰ علیہ وسلم -

✍🏻 طالب خیر فقیر قادری محمد عارف رضا نعیمی ارشدی مرادآبادی - مقام موبتیا ڈھکیا نگر پنچایت - مقیم حال چکنگلور کرناٹکا انڈیا -
بانی ہمدرد مسلم نعیمی کمیٹی مرادآباد 
📲 8191927658