گستاخی کی سزا
حضرت صدیق اکبر اور حضرت
عمر فاروق رضیﷲ تعالی عنہ کا گستاخ بندر بن گیا
محمدعارف رضانعیمی ارشدی مرادآبادی
مدیر مسؤل ماہنامہ ارشدیہ ممبئی
٣/افراد یمن کے سفر پر نکلے ان میں ایک کوفہ کا رہنے والا تھا جو حضرت صدیق اکبر اور حضرت عمر فاروق رضیﷲ تعالی عنہ کا گستاخ تھا ؛ اسے سمجھایا گیا لیکن وہ باز نہ آیا - جب تینوں یمن کے قریب پہنچے تو ایک جگہ قیام کیا اور سوگئے جب کوچ کا وقت آیا تو ان میں سے دو نے اٹھ وضو کیا اور پھر گستاخ کوفی کو جگایا - وہ اٹھ کر کہنے لگا افسوس ¡ میں تم سے اس منزل میں پیچھے رہ گیا ہوں - تم نے عین اس وقت جگایا جب شہنشاہ عجم و عرب ؛ حضرت محمد رسولﷲ صلیﷲ تعالی علیہ وسلم میرے سرہا نے تشریف فرما ہو کر ارشاد فرما رہے تھے : اے فاسق ¡ ﷲ عزوجل فاسق کو ذلیل و خوار کرتا ہے - اسی سفر میں تیری شکل بدل جائے گی - جب وہ گستاخ وضو کے لئے بیٹھا تو اس کے پاؤں کی انگلیاں مسخ ہونا شروع ہو گئیں پھر اس کے دونوں پاؤں بندر کے پاؤں کے مشابہ ہو گئے ؛ پھر گھٹنوں تک بندر کی طرح ہو گیا ؛ یہاں تک کہ اس کا سارا بدن بندر کی طرح بن گیا - اس کے رفقاء نے اس بندر نما گستاخ کو پکڑ کر اونٹ کے پلان کے ساتھ باند دیا اور اپنی منزل کی طرف چل دیئے - غروب آفتاب کے وقت وہ ایک ایسے جنگل میں پہنچے جہاں کچھ بندر جمع تھے - جب اس نے ان بندروں کو دیکھا تو مضطرب ہو کر رسی چھڑائی اور ان میں جاملا - پھر سبھی بندر ان دونوں کے قریب آئے تو یہ خائف ہو گئے مگر انہوں نے ان کو کوئی اذیت نہ دی اور وہ بندر نما گستاخ ان دونوں کے پاس بیٹھ گیا اور انہیں دیکھ کر آنسو بہا تارہا - جب تقربا ایک گھنٹے کے بعد بندر واپس گئے تو وہ بندر نما گستاخ ان بندروں کے ساتھ ہی چلا گیا
📚 حوالہ شواہد النبوہ ؛ ص ٢٠٣ 📚
احوج الناس الی شفاعة سید الانس والجنان
فقیر قادری مُحَمَّد عارف رضا نعیمی ارشدی مرادآبادی غفرلہ اللہ القوی -مقام موبتیا ڈھکیا ڈلاری ضلع مرادآباد یوپی انڈیا -
📲 8191927658
0 تبصرے
شکریہ ہم تک پہنچ نے کے لیے